دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کشمیری فوٹو گرافر ثنا ء متو کو امریکہ جانے سے روکے جانے پر آزادی صحافت اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے ہندوستان کے خلاف مذمتی بیانات
No image لندن (کشیر رپورٹ) آزادی صحافت اور انسانی حقوق کے اداروں نے کشمیری فوٹو گرافر ثناء ارشاد متو کو ہندوستانی حکام کی طرف سے امریکہ جانے سے روکے جانے کے اقدام کی می مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور کشمیری صحافیوں کے خلاف کاروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سی پی جے کے ایشیا پروگرام کوآرڈینیٹر بہ لیہ یی نے کہا ہے کہ ہندوستانی حکام کو کشمیر کی صورتحال کو کور کرنے والے صحافیوں کے خلاف ہر طرح کی ہراساں کرنا اور دھمکیاں دینا فوری طور پر بند کرنا چاہیے، کشمیر فوٹو گرافر ثناء ارشاد کو دہلی ایئر پورٹ پہ روکے جانے کا ہندوستانی حکام کا فیصلہ ہٹ دھرمی اور ضرورت سے زیادہ پابندی اور جبر کی کاروائی ہے
ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے بورڈ کے سربراہ آکر پٹیل نے کہا ہے کہ ہندوستانی حکام آزاد اور تنقیدی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے من مانی سفری پابندیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان من مانی انتظامی کارروائیوں کو کسی عدالتی حکم، وارنٹ یا تحریری وضاحت سے بھی حمایت حاصل نہیں ہے، جس کی وجہ سے کارکنوں اور صحافیوں کو عدالتوں میں چیلنج کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔اس کی وجہ سے حکام اختلاف رائے کے خلاف وسیع تر کریک ڈائون میں معمول کے مطابق سفری پابندیوں کو ترجیحی ٹول کے طور پر استعمال کرتے ہیں،یہ انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور اسے اب ختم ہونا چاہیے۔
برطانوی اخبار '' دی گارڈین'' نے ثناء ارشاد متو کو دہلی ائیر پورٹ پر امریکہ جانے سے روکے جانے پہ ایک رپورٹ شائع کی ہے اور بتایا ہے کہ بھارت کی وزارت داخلہ کے حکام اور کشمیر کے پولیس چیف وجے کمار نے اس واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
واپس کریں