دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی حکام نے مقبوضہ کشمیر کی فوٹو جرنلسٹ ثناء ارشاد متو کو نیویارک جانے سے روک دیا، انہیں امریکہ میں پلٹزر ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے
No image نئی دہلی( کشیر رپورٹ) ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر کی معروف فوٹو جرنلسٹ ثناء ارشاد متو کو دہلی ایئر پورٹ پہ امریکہ جانے سے روک دیا گیا، ثناء ارشاد متو کو نیویارک میں28اکتوبر کو پلٹزر پرائز دیا جانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایئر پورٹ پہ تمام دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود انہیں نیو یارک جانے نہیں دیا گیا۔عالمی شہرت یافتہ فوٹو جرنلسٹ ثنا ء ارشاد متو کو اسی سال جولائی میں بھی اپنی کتاب کی تقریب رونمائی اور فوٹو گرافی کی نمائش میں شرکت کے لئے فرانس جانے سے بھی ہندوستانی حکام نے روک دیا تھا۔ایئر پورٹ پہ انہیں روکنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔انہوں نے ایک ٹوئٹ بیان میں بتایا کہ میں نیویارک میں پلٹزر ایوارڈ (@Pulitzerprizes) حاصل کرنے جا رہی تھی لیکن مجھے دہلی کے ہوائی اڈے پر امیگریشن پر روک دیا گیا اور ایک درست امریکی ویزا اور ٹکٹ رکھنے کے باوجود بین الاقوامی سفر کرنے سے روک دیا گیا،" انہوں نے ٹویٹ کیا۔ اس نے اپنے پاسپورٹ، بورڈنگ پاس اور ایک کارڈ کی تصویر شیئر کی جس کا عنوان تھا "The Pulitzer Prizes"۔"یہ دوسری بار ہے جب مجھے بغیر کسی وجہ یا وجہ کے روکا گیا ہے۔ چند ماہ قبل ہونے والے واقعے کے بعد کئی حکام تک پہنچنے کے باوجود مجھے کوئی جواب نہیں ملا۔ ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کرنا میرے لیے زندگی بھر کا ایک موقع تھا۔
مقبوضہ کشمیر کی فوٹو جرنلسٹ ثناء ارشاد متو کو روکے جانے کے اس واقعہ سے بھی واضح ہوا ہے کہ ہندوستان کشمیریوں کی کسی بھی آواز کو عالمی سطح پہ اپنی بات کرنے سے روکنا چاہتا ہے ، چاہے وہ بات تصویروں کی صورت میں ہی ہو۔ ہندوستان نہیں چاہتا کہ عالمی سطح پہ کسی بھی حوالے سے کشمیر کا نام سامنے آئے کیونکہ کشمیر کا نام سامنے آنے سے کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی صورتحال خود بخود موضوع بن جاتی ہے۔اس طرح ہندوستان کی طرف سے کشمیریوں کی آزادی کی مزاحمتی تحریک کو دہشت گردی سے تعبیر کرنے کی کوشش ایک ڈھکوسلا ثابت ہو جاتی ہے۔
واپس کریں