دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
امریکی محکمہ داخلہ کی مذہبی اہم آہنگی کونسل میں ' آر ایس ایس' کے نمائندے کو ہندوئوں کی طرف سے شامل کرنے پر امریکی مسلم تنظیموں کا احتجاج
No image واشنگٹن( کشیر رپورٹ) امریکہ کے محکمہ داخلہ میں مذہبی ہم آہنگی کی25رکنی کونسل میں ہندو مذہب کی نمائندگی میں ہندوستان کی انتہا پسند تنظیم ' راشٹریہ سیوک سنگ' ، آر ایس ایس کے ہندوستانی نژاد امریکی چندرو آچاریہ کو شامل کرنے پر امریکہ میں مسلم تنظیموں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے اس فیصلے کی مذمت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ مذہبی پم آہنگی کی سرکاری کونسل میں ہندوئوں کی نمائندگی ایک انتہا پسند ہندوتنظیم ' آ ر ایس ایس ' کے رکن کو دینا ہر لحاظ سے غیر مناسب اور قابل اعتراض اقدام ہے۔ امریکی محکمہ داخلہ کی مذہبی ہم آہنگی کونسل میں ایک انتہا پسند ہندو تنظیم ' آر ایس ایس' کے رکن کی شمولیت پر مسلم امریکن باڈیز اینڈ ایکٹوسٹس (MABA) نے چندرو آچاریہ کی تقرری پر اعتراض داخل کرایا ہے۔ چندرو آچاریہ کو DHS نے ستمبر کے آخر میں امریکی حکومت کو گھریلو مسائل پر مشورہ دینے کے لیے مقرر کیا گیاتھا۔ انڈین امریکہ مسلم کونسل (IAMC) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رشید احمد نے کہا کہ HSS آر ایس ایس کی ایک غیر ملکی شاخ ہے۔ وہ کسی بھی مذہبی آزادی کونسل میں ایچ ایس ایس جیسی تنظیموں کو شامل کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔
امریکہ کی سب سے بڑی مسلم شہری حقوق کی تنظیم سی اے آئی آر نیشنل نے بھی آچاریہ کی تقرری پر سخت احتجاج کرتے ہوئے ایک مہم شروع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایچ ایس کی 25 رکنی عقیدے پر مبنی سیکیورٹی کونسل میں کئی مذاہب کے رہنما شامل ہیں، یہ مذہبی مقامات کی حفاظت، مذہبی تقریبات کی تیاریوں اور مذہبی برادری کے ساتھ بہتر ہم آہنگی سے متعلق امور پر مشاورت کے لیے قائم کیا گیا ہے، ایسی تنظیم میں ایک ہندوس انتہا پسند تنظیم ' آر ایس ایس' کے نمائندے کو شامل کرنے سے انتہا پسندی کے اقدامات کی تائید ہوتی ہے اور اس سے انتہا پسندی کو مزید پھیلایا جا سکتا ہے۔
واپس کریں