دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بنگلہ دیش میں جنوبی ایشیا کی پہلی دریاکے نیچے ٹریفک کی آمد و رفت کی ٹنل کا منصوبہ آئندہ دو ماہ میں مکمل ہو جائے گا
No image ڈھاکہ( کشیر رپورٹ)بنگلہ دیش میں پہلی انڈر واٹر ٹنل کی تعمیر جاری ہے اور اس منصوبے کا92فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔دریا کے نیچے تعمیر کی جانے والی ٹریفک کی آمد و رفت کی یہ ٹنل جنوبی ایشیا کی پہلی انڈر واٹر ریور کراسنگ ٹنل ہے۔مین ٹنل کی لمبائی 3.32 کلومیٹر ہو گی۔ ان میں سے ہر ایک سرنگ کی لمبائی 2.45 کلومیٹر ہے۔ دو سرنگوں کے درمیان پہلے گزرنے کی لمبائی 12.14 میٹر، دوسرے یا درمیانی گزرنے کی لمبائی 12.34 میٹر اور آخری 10.74 میٹر ہے۔ ہر راستے کا اوسط قطر ساڑھے چار میٹر ہے۔ دریا کے نیچے ٹنل کی تعمیر کا یہ منصوبہ چینی سرکاری ٹھیکیدار چائنا کمیونیکیشن اینڈ کنسٹرکشن کمپنی (CCCC) لمیٹڈ تعمیر کر رہی ہے۔ چینی حکومت اس منصوبے کی کل لاگت میں 5,913.19 کروڑ روپے کا تعاون دے رہی ہے، جبکہ باقی رقم بنگلہ دیش کی حکومت اد ا کر رہی ہے۔ بنگلہ دیش برج اتھارٹی کے مطابق بندھو شیخ مجیب الرحمان ٹنل کا افتتاح نومبر کے آخری یا دسمبر کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے۔
کرنافولی ندی کے نیچے چلنے والی سرنگ کی پہلی ٹیوب کے بورنگ کام کا افتتاح 24 فروری 2019 کو کیا گیا تھا۔ 2,450 میٹر کی لمبائی والی پہلی ٹیوب کی تعمیر 2 اگست 2020 کو مکمل ہوئی۔ دوسری 2450 میٹر لمبی ٹیوب کے لیے بورنگ 12 دسمبر 2020 کو شروع ہوئی اور 7 اکتوبر 2021 کو تعمیر مکمل ہوئی۔ دو اہم ٹیوبوں کے بورنگ کے بعد، سب سے اہم کام ٹنل کے دو ٹیوبوں کو آپس میں جوڑنے والے تین کراس پاسیجز کا قیام کیا تھا ۔ تین مربوط سڑکوں میں سے تقریبا 99 فیصد تعمیر ہو چکی ہے۔ اس سال ستمبر تک منصوبے کی مجموعی پیشرفت 91.5 فیصد رہی۔ اکتوبر اور نومبر میں تقریبا 3-4 فیصد تعمیر مکمل ہونے کی امید ہے۔ توقع ہے کہ ذیلی کام مکمل ہونے کے بعد ٹنل کو اگلے سال کے شروع میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ بنگلہ دیش برج اتھارٹی (بی بی اے)نے دسمبر کے پہلے ہفتے میں ٹنل کے افتتاح کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس نے ٹنل کھولنے کے انتظامات کے لیے 13 ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ مین ٹنل کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ ٹنل کے مشرقی سرے پر 5.3 کلومیٹر طویل لنک روڈ کی تعمیر کا کام ابھی جاری ہے۔ اس کے علاوہ سروس ایریا کے بنگلوں کے لیے اندرونی سڑک کی بہتری اور دو پلوں کے لیے ڈرینج سسٹم کا کام جاری ہے۔ ٹنل کے لیے درکار 379.4261 ایکڑ میں سے تقریبا 14.165 ایکڑ اراضی ابھی بھی حاصل کی جا رہی ہے۔ پراجیکٹ اتھارٹی کے مطابق سرنگ دریائے کرنافولی کے نیچے 18 سے 36 میٹر کی گہرائی میں بنائی گئی ہے۔ ہر ٹیوب یا سرنگ 35 فٹ چوڑی اور 16 فٹ اونچی ہے۔ سرنگ کی تعمیر پر کل 10,374.42 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ تاہم، ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ٹنل کی تعمیراتی لاگت کروڑوں تک بڑھ سکتی ہے۔

واپس کریں