دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے آزادی پسندرہنما الطاف شاہ کی قتل پر ہندوستانی سفارت خانے کے انچارج کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا
No image اسلام آباد (کشیر رپورٹ) پاکستان نے ہندوستانی سفارت خانے کے انچارج کو وزارت خارجہ طلب کر کے مقبوضہ کشمیر کے آزادی پسند پسند رہنما الطاف احمد شاہ کی ہندوستانی جیل میں قید کے دران موت پر اپنا سخت احتجاج کرتے ہوئے اعتراض درج کرایا ہے ۔ الطاف شاہ سینئر حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کے داماد ہیں۔ الطاف فنتوش کے نام سے جانے جانے والے الطاف کی نئی دہلی میں واقع آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)میں داخل کرائے جانے کے کچھ دنوں بعد منگل کے روز کینسر سے موت ہوگئی ۔ دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر انہیں ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ الطاف کی عمر 66 برس تھی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں۔ علیحدگی پسند رہنما کو 2017 میں چھ دیگر افراد کے ساتھ دہشت گردی کی مالی معاونت کے ایک کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ تہاڑ جیل میں بند تھے ۔ ایک بیان میں، پاکستان کے دفتر خارجہ کے دفتر نے الزام لگایا کہ ہندوستانی حکومت نہ صرف 'گردے کے کینسر' میں مبتلا الطاف کو تسلی بخش علاج فراہم کرنے میں ناکام رہی بلکہ ان کے ہسپتال میں داخل ہونے اور ضروری ٹیسٹوں میں بھی غیر ضروری طور پر تاخیر کی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح ہے کہ الطاف احمد شاہ کو تشدد اور سزا دی گئی تھی کیونکہ وہ حریت رہنما سید علی گیلانی کے داماد اور کشمیری عوام کے حقیقی نمائندے تھے۔ حکومت کو ان کی موت کی فوری تحقیقات کرنی چاہیے جو اس کے ذمہ دار ہیں ان کو جوابدہ ٹھہرائیں ۔
گزشتہ روز ہی سینئر حریت رہنما سید شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان جیلوں میں قید آزادی پسند رہنمائوں کو قید کے دوران قتل کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی آوازوں کو ختم کرنا چاہتا ہے۔.
واپس کریں