دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اوپیک نے تیل کی پیداوار کم کرنے کا اعلان کر دیا
No image ویانا (کشیر رپورٹ) تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک نے تیل کی پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے، جو پہلے ہی کم پیداوار کی وجہ سے آسمان کو چھو رہی ہیں۔ امریکہ سمیت مغربی ممالک پہلے ہی اوپیک ممالک سے تیل کی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن اس کے لیے سعودی عرب کے دورے پر گئے تھے۔ وہ شروع سے ہی سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف بولتے رہے ہیں لیکن ضرورت پڑنے پر نہ صرف ان سے ریاض میں ملاقات کی بلکہ ان سے دو طرفہ بات چیت بھی کی۔تاہم بائیڈن کا یہ دورہ بھی کارگر ثابت نہیں ہوا اور سعودی عرب نے تیل کی پیداوار بڑھانے سے انکار کر دیا ہے۔ تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کے بعد اوپیک کی سربراہی میں سعودی عرب نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ مغرب میں بڑھتی ہوئی شرح سود اور کمزور عالمی معیشت کے باعث یومیہ 20 لاکھ بیرل تیل کم کرنا ضروری ہے۔ یہ کمی دنیا کو سپلائی کیے جانے والے تیل کا 2 فیصد ہے۔ وہیںسعودی نے روس کے ساتھ ملی بھگت سے تیل کی قیمتوں میں اضافے پر تنقید کو مسترد کر دیا ہے جو خود اوپیک پلس گروپ کا حصہ ہے۔ اس نے کہا ہے کہ مغرب اوپیک گروپ کو پیسے کے گھمنڈ کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بناتا ہے۔ ادھر وائٹ ہاس نے اوپیک پلس گروپ کے فیصلے کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ صدر جو بائیڈن فیصلہ کریں گے کہ آیا قیمتوں کو کم کرنے کے لیے مارکیٹ میں تیل کے مزید ذخیرے جاری کیے جائیں۔ وائٹ ہاس نے کہا کہ صدر نے تیل کی پیداوار میں کمی کے اوپیک کے کم نظر فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا، جب کہ عالمی معیشت پہلے ہی یوکرین پر پوٹن کے حملے کے منفی اثرات سے دوچار ہے۔
واپس کریں