دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان کا دوہرا معیار ایک بار پھر بے نقاب، عالمی تنازعات کو مزاکرات سے حل کرنے کا پرچاری ہندوستان کشمیر کا مسئلہ فوجی طاقت کے ظالمانہ استعمال سے حل کرنے میں مصروف
No image جکارتہ (کشیر رپورٹ) ہندوستان کے دوہرے معیار اور منافقت کی ایک مثال اس وقت سامنے آئی ہے کہ جب ہندوستانی پارلیمنٹ کے سپیکر اوم برلا نے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں منعقدہ G-20 ممالک کے پارلیمانی اسپیکرز کے 8ویں سربراہی اجلاس میں عالمی تنازعات ، بحرانوں کو مزاکرات سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے اسے ہندوستانی پالیسی بتایا ہے جبکہ اس کے برعکس ہندوستان اقوام متحدہ کی طرف سے متنازعہ قرار دی گئی ریاست جموں وکشمیر کے دیرینہ سنگین مسئلے کو مزاکرات سے حل کرنے کے بجائے اپنی فوجی اور ریاستی طاقت کے ظلم و جبر پر مبنی استعمال سے دھونس اور ہٹ دھرمی سے اپنے حق میں حل کرنے کی کوشش کی حکمت عملی اپنائے ہوئے ہے۔
ہندوستانی سپیکر اوم برلا نے G-20 کانفرنس میں کہا کہ عالمی امن و استحکام کے ساتھ ساتھ جامع عالمی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ مختلف ممالک بحرانوں اور تنازعات کے مسائل پر بات کریں اور ان کا حل تلاش کریں۔اسی دوران ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا سکریٹریٹ نے بھی اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ عالمی امن اور استحکام کے لئے کثیرالجہتی کو اپنانے پر زور دیا ہے۔ اس سے دنیا کے سامنے پیدا ہونے والے چیلنجز کا عوام کے عقیدے کے مطابق حل کیا جائے گا۔ اس دوران انہوں نے G20 کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے وقت میں جب ہندوستان G20 کا صدر بننے جا رہا ہے، ایسے میں ہم اس گروپ کے ممالک کے ساتھ زیادہ یکجہتی اور تعاون کے لیے ہندوستان کے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔
واپس کریں