دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم پاکستان، وزیر خارجہ اور مقتدر حلقوں سے ' ان کیمرہ ' اجلاس میں کشمیری شخصیات کشمیر کاز کے حوالے سے سوالات کریں،آزاد کشمیر اسمبلی اجلاس میں 'کشمیر فروشی' کے الزامات پہ بحث کی جائے، ڈاکٹر سید نزیر گیلانی کا مطالبہ
No image لندن(کشیر رپورٹ) جموں کشمیر کونسل فار ہیومن رائٹس کے صدر ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیاسی رہنما ایک دوسرے پر مسلسل کشمیر فروشی کا الزام لگا رہے ہیں اور آزاد کشمیر کے سیاسی رہنمائوں کی طرف سے بھی دبے دبے الفاظ میں یہ الزام ایک دوسرے پہ لگایا جار ہاہے کہ کشمیر کا سودا ہوا ہے لیکن کشمیر فروشی کے اس الزام کی تحقیقات کے لئے کوئی اقدام کرنے کو تیا رنہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں نمائندگی کی حامل JKCHRکے صدر اور کشمیر کاز کے لئے عالمی سطح پہ متحرک کشمیر کی معروف شخصیت ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ یہ بات کہی جاتی ہے کہ پاکستان کے مقتدر حلقے 5 اگست 2019 کے انڈین ایکشن سے باخبر تھے۔ ڈاکٹر گیلانی نے مطالبہ کیا کہ آزاد کشمیر اسمبلی میں ایک فوری اجلاس بلا کر اس الزام پر ایک بحث کا انتظام کیا جائے ، یہ بحث آزاد کشمیر کے معتبرین، سول سوسائٹی اور اسمبلی سے باہر موجود سیاسی جماعتوں، اور مختلف مکاتب فکر کے نمائیندوں کی موجودگی میں ہو اور اس میں ہر مکتب فکر کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے۔ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم، (چیئرمین کونسل)، وزیر خارجہ، وزیر امور کشمیر اور ان ہمدردوں کو جن کے پاس کشمیر کا چارج ہے، کو بلا کر ان سے سرعام یا ان کیمرہ in camera وضاحت طلب کی جائے ۔
صدر JKCHRنے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی ایک قرار داد کے ذریعے یا کشمیری از خود، کشمیریوں کا ایک پینل تشکیل دیں جو ' ان کیمرہ' وزیر اعظم پاکستان ، وزیر خارجہ اور مقتدر حلقوں کے ان نمائندوں سے سوالات کریں جو کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی تحریک کے '' زیر و زبر'' ترتیب دیتے ہیں اور وکالت نامہ کے امین ہیں۔

واپس کریں