دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر اسمبلی میں پاکستان کے ٹرانس جینڈر ایکٹ کی مذمت کی متفقہ قرار داد، حکومت پاکستان سے ایکٹ منسوخی کا مطالبہ
No image مظفرآباد (پی آئی ڈی)6اکتوبر 2022۔ڈپٹی سپیکر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری ریاض احمد کی زیر صدارت جمعرات کے روز ہونے والے اسمبلی اجلاس میں وزیراسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی چوہدری محمد اکبر ابراہیم نے قرارد اد پیش کی جسے ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹرانسجینڈرز پرسن (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ 2018نافذ العمل ہے۔ تاہم عملا یہ شریعت اسلامی کے خلاف ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی اس قانون کو خلاف شریعت قرار دیا ہے۔ مملکت خداداد پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا۔ ایسی قانون سازی جو کہ اسلامی اصولوں کے مغائر ہے نہ صرف آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے بلکہ اسلامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس ایکٹ کی وجہ سے ملک بھر میں خصوصا مذہبی حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ لہذا یہ ایوان حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس ایکٹ کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔

آزادکشمیر کے مشیر برائے اوقاف و مذہبی امور حافظ حامد رضا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے "ٹرانسجینڈرز پرسن(پروٹیکیشن آف رائٹس) ایکٹ2018ء "ملک بھر میں نافذ کیا گیا ہے جو کہ شریعت اسلامیہ کے خلاف ہے۔ تمام مسالک کے جید علماء کرام اس متنازعہ قانون کو نہ صرف شریعت سے متصادم بلکہ ہم جنس پرستی جیسے حرام اور گناہ کے فروغ کا ذریعہ گردانتے ہیں اور اس کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔قانون ساز اسمبلی میں قرار داد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قانونLgBTQایجنڈے کی تکمیل کاذریعہ ہے۔ صوبوں کی رائے لئے بغیر اسے صوبوں میں جبراً نافذ اور مسلط کردیا گیا ہے۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل230کے تحت تشکیل پانے والے آئینی ادارہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق یہ قانون شریعت اور اسلامی احکامات کے منافی ہے۔ جبکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل228اور نفاذ شریعت ایکٹ1991ء کے مطابق کوئی غیراسلامی، غیر شرعی قانون نافذ نہیں کیا جاسکتا۔ملک بھر اور بالخصوص آزادکشمیر کے تمام مسالک کے جید علمائے کرام اور مذہبی حلقوں میں شدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ بنابریں "ٹرانسجینڈرز پرسن(پروٹیکیشن آف رائٹس) ایکٹ2018ء" کو کالعدم قراردیا جانا عین دستوری تقاضا اور مفاد عامہ کے لئے از حد ضروری ہے۔لہذا قانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ اہم اجلاس وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس غیرشرعی، غیراسلامی اور غیر اخلاقی قانون کو فوری طور پر منسوخ کیاجائے۔
٭٭
واپس کریں