دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کولمبیا حکومت اور گوریلا گروپ نیشنل لبریشن آرمی ELN کے درمیان امن مزاکرات کا سمجھوتہ، بات چیت اگلے ماہ شروع ہو گی
No image کاراکاس(کشیر رپورٹ)کولمبیا کی حکومت اور کولمبیا کے سب سے بڑے گوریلا گروپ نیشنل لبریشن آرمی ELNنے اگلے ماہ امن مزاکرات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔وینزویلا کے دارلحکومت کاراکاس میں کولمبیا کی حکومت اور نیشنل لبریشن آرمی کے نمائندوں نے ملاقات کے بعد جاری بیان میں کہا ہے کہ امن مذاکرات کے آغاز کی تاریخ کا اعلان نومبر کے پہلے ہفتے کے بعد کیا جائے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ناروے، وینزویلا اور کیوبا مذاکرات میں "ضامن ریاستیں" ہوں گے اور امن مذاکرات کی کامیابی کے لیے سول سوسائٹی کے گروپوں کی شرکت "ضروری" ہوگی۔ابھی تک مذاکرات کے مقام کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
کولمبیا کی سابق حکومتوں کی پالیسی کے برعکس کولمبیا کے حال ہی میں منتخب ہونے والے صدر، گستاو پیٹرو، ملک کے پہلے بائیں بازو کے رہنما ہیں اور انہوں نے کولمبیا میں ELN اور دیگر مسلح گروپوں کے ساتھ امن معاہدے کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ELNکے کمانڈر گارسیا نے کہا ہے کہ صرف ELNکے ہتھیار چھوڑ دینے کی بات بنیادی بات نہیں بلکہ اہم بات یہ ہے کہ امن کے لئے تنازعہ کی بنیادی وجوہات ختم کرنا ہیںجو کہ عدم مساوات اور جمہوریت کی کمی ہیں۔
ELN کی بنیاد 1960 کی دہائی میں طلبا، یونین کے رہنمائوں اور کیتھولک پادریوں نے کیوبا کے انقلاب سے متاثر ہو کر رکھی تھی۔ ELNکے س کولمبیا میں تقریبا 4,000 جنگجو ہیں اور یہ وینزویلا کے اندر بھی موجود ہے جہاں یہ غیر قانونی سونے کی کانوں اور منشیات کی سمگلنگ کے راستے چلاتا ہے۔کولمبیا کی حکومت اور کولمبیا کی انقلابی مسلح افواج (Farc) کے درمیان 2016 کے امن معاہدے کے بعد، ELN ملک کا سب سے بڑا بقیہ گوریلا گروپ بن گیا۔ تب سے اس نے ان علاقوں میں اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں جو پہلے فارک کے کنٹرول میں تھے۔ یہ گروپ اغوا برائے تاوان اور تیل کے بنیادی ڈھانچے پر حملوں کے لیے جانا جاتا ہے اور اسے امریکہ اور یورپی یونین نے دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کیا ہے۔

واپس کریں