دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی حکومت پاکستان سے بات نہیں کرے گی، ہندوستانی وزیر داخلہ امت شاہ کی بارہمولہ میں' بی جے پی' کے جلسے میں تقریر
No image بارہمولہ (کشیر رپورٹ)ہندوستان کے وزیر داخلہ امت شاہ نے مقبوضہ کشمیر کے شمالی ضلع بارہمولہ میں ' بی جے پی' کے ایک جلسے میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی حکومت پاکستان سے بات نہیں کرے گی، عبداللہ اینڈ سنز اور مفتی اینڈ کمپنی مقبوضہ جموں وکشمیر میں42ہزار افراد کے قتل کے ذمہ دار ہیں،حتمی ووٹر لسٹ و دیگر تیاری مکمل ہونے پر مقبوضہ جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن کا اعلان کیا جائے گا، گجروں، بکروالوں اور پہاڑیوں کو مناسب ریزرویشن دیا جائے گا۔ہندوستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ بارہمولہ کبھی عسکریت پسندی کا گڑھ تھا اور یہاں عسکریت پسندوں سے متعلق سرگرمیاں عام تھیں لیکن آج یہ جگہ سیاحوں کا گڑھ ہے،مقبول شیروانی نے پاکستانی حملہ آوروں کے خلاف کردار ادا کیا، وزیر اعظم نریندر مودی کے بغیر جموں و کشمیر کی ترقی ناممکن تھی،ہندوستانی کشمیر کے نوجوانوں سے بات کرنے کو تیار ہے لیکن پاکستان سے بات نہیں کی جائے گی۔
مقامی میڈیا کے مطابق بارہمولہ میں' بی جے پی' کے جلسے کے لئے کپواڑہ، بانڈی پورہ، بارہمولہ اور وادی کے دیگر حصوں سے لوگوں کو خصوصی طور پر بارہمولہ لایا گیا،اس موقع پہ بارہمولہ میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے اور چپے چپے پہ ہندوستانی فوج ، نیم فوجی فورسز اور پولیس متعین کی گئی،امت شاہ اوڑی میںسپیشل پویس آفیسرر مدثر شاہ کے گھر بھی گئے جو بارہمولہ میں آزادی پسند کشمیری مزاحمت کاروں کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہلاک ہوا تھا۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے تین روزہ دورے میں جموں، راجوری اور مقبوضہ وادی کا دورہ کیا اور بدھ کو سرینگر میں اعلی سیکورٹی اجلاس اور بارہمولہ میں ' بی جے پی' کے جلسے میں شرکت کے بعد واپس ہندوستان روانہ ہو گئے۔سرینگر میںمنعقدہ اعلی سطحی سیکورٹی اجلاس میںوزیر داخلہ کو سیکورٹی صورتحال پہ بریفنگ دی گئی،امت شاہ نے کہا کہ بے گناہوں کو چھیڑا نہ جائے اور گناہ گاروں کو چھوڑا نہ جائے اور علیحدگی پسندوں کے خلاف سخت ترین روئیہ اپنایا جائے۔ سیکورٹی اجلاس میں ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) آر کے گوئل، جموں و کشمیر کے ڈی جی پی، دلباغ سنگھ، آر آر سوائن، ڈی جی (سی آئی ڈی)، سی آر پی ایف، بی ایس ایف، ایس ایس بی، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سینئر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔
ہندوستانی وزیر داخلہ کے مقبوضہ جموں وکشمیر کے حوالے سے کئی دن پہلے سے ہی مقبوضہ جموں وکشمیر میں سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے ، ہر جگہ بڑی تعداد میں فوجی دستے، نیم فوجی دستے، پولیس اہلکار متین کئے گئے، جگہ جگہ چیکنگ کی گئی، ڈرون کے ذریعے سخت نگرانی رکھی گئی، متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے خصوصی طور پر سیکورٹی دستے متعین کئے گئے، سیکورٹی ایجنسیوں کو بھر پور طور پر متحرک رکھا گیا۔
واپس کریں