دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر پہ اسمبلی میں ہونے والے حملے کے خلاف مظفر آباد ، میر پور، نیلم، ہٹیاں بالا میں احتجاجی مظاہرے
No image مظفرآباد،میرپور،نیلم،ہٹیاں بالا (کشیر رپورٹ ) سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان پر قانون ساز اسمبلی میں حملے کے خلاف تیسرے دن بھی احتجاج کا سلسلہ جاری قانون ساز اسمبلی کے مرکزی گیٹ پر دھرنا ٹائر جلا کر سڑک بلاک شدید نعرے بازی مشتعل نوجوانوں کی گیٹ کے اندر داخلے کی کوشش پولیس سے ہاتھا پائی سینیر رہنماوں نے بیچ بچائوکروایا ایمبولینسوں مسلح افواج کی گاڑیوں کو جانے دیا گیا کئی گھنٹے دھرنے کے بعد قائدین کی اپیل پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے باغ میرپور ہٹیاں بالا سمیت آزادکشمیر بھر میں واقعے کی مذمت کا سلسلہ جاری احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوے ممبر قانون ساز اسمبلی احمد رضا قادری سابق وزیر مرتضی گیلانی ڈاکٹر مصطفی بشیر سابق امیدوار اسمبلی شوکت جاوید میر مبارک حیدر زاہد امین راجہ شوکت اقبال مظہر قیوم ایاز غفور راجہ خورشید عالم شاہد لطیف شگفتہ نورین کاظمی،منیب چکاروی و دیگر نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی میں غنڈہ گردی کی گئی ایک سازش کے تحت راجہ فاروق حیدر کو نشانہ بنایا گیا پورا آزادکشمیر جاگ اٹھا ہے برادریوں علاقوں اور اضلاع میں لوگوں کو تقسیم کرنے والے کس کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں آزاد کشمیر کے باشعور عوام اپنے محسن اور قائدین کی عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ایم ایل اے احمد رضا قادری رکن قانون ساز اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 3 دنوں سے غیرت اور حمیت کا مظاہرہ کرنے والے آزادکشمیر بھر کے سیاسی کارکنوں کو سلام قائدین کی ہدایت ہے کہ اگلی کال تک احتجاج ختم کریں اگر اسمبلی فلور پر معافی نا مانگی گئی تب تک احتجاج جاری رہیگا آپ کے جذبوں کو سلام رات کو اگلا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگاہماری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں نا ہم کسی کو فتح کرنا چاہتے ہیں مگر ہمارے قائد پر کوئی ایک جملہ کسے گا تو اس کو دس میں جواب دینگے حملہ کرنے کا مقصد آزادکشمیر کو عدم استحکام کا شکار کرنا تھا تمام اضلاع علاقوں سے لوگوں نے جس ردعمل کا اظہار کیا اس کی کسی کو توقع نہیں تھی جس پر آپ سب مبارکباد کے مستحق ہیں اب معاملہ قانون ساز اسمبلی میں ہے مزید کال تک کوئی احتجاج نا کریں جس کے بعد منتظمین نے مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا اس کے ساتھ تحریک کو چلانے کے لیے کنونننگ کمیٹی بھی قائم کی گئی کہ اگر معاملات حل نا ہوے تو پھر کیسے آگے چلایا جائے گا اور ایک منظم تحریک لانچ کی جائیگی۔
واپس کریں