دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آزاد کشمیر اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کی خبر ہندوستانی میڈیا کی بھی زینت بن گئی
No image اسلام آباد (کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کی خبر ہندوستانی میڈیا میں بھی شائع ہوئی ہے۔ہندوستانی روزنامہ '' ہند سماچار'' نے اس واقعہ سے متعلق لکھا کہ
'' آزاد کشمیرکی اسمبلی میں جاری بحث اس وقت ہنگامہ آرائی میں بدل گئی جب اراکین نے ایک دوسرے کو گالیاں دیں اور سنگین الزامات لگائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم ایل اے فہیم ربانی نے پی او کے کے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کو اپنے موبائل سے پیٹا۔اسمبلی کا ماحول اس وقت گرم ہو گیا جب پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)کے رہنما لطیف اکبر نے پی او کے کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس پر عمران خان کو رکن اسمبلی بننے کے لیے رشوت دینے کا الزام لگایا۔ اس کے فورا بعد اراکین اسمبلی کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔ پی ٹی آئی کے فہیم ربانی نے پی او کے کے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کو نشانہ بناتے ہوئے سیل فون پھینکا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو رشوت دے کر اسمبلی پہنچے ہیں، جب کہ میں 1985 سے اسمبلی میں ہوں۔ پی پی پی رہنما کی جانب سے لگائے گئے ان الزامات سے ایم ایل ایز میں کھلبلی مچ گئی۔ مقامی میڈیا کے مطابق پی او کے اسمبلی کے سپیکر نے مداخلت کی اور ٹریژری بنچ پر موجود قانون سازوں سے کہا کہ اگر انہیں اپوزیشن لیڈر کی تقریر پر کوئی اعتراض ہے تو استحقاق کی تحریک پیش کریں۔ اس کے برعکس پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف اکبر کی جانب سے قائد ایوان کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ الیاس ہی تھے جنہوںنے میڈیا پر ان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ اکبر نے الیاس زکو فنڈ سے رقم لینے کا بھی الزام لگایا اور معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فہیم ربانی نے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان پر موبائل فون پھینکا۔ اس سے اپوزیشن کے ایم ایل اے اور ٹریژری بنچ کے ممبر کے درمیان مار پیٹ ہوئی''۔
واپس کریں