دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی، ہندوستان کو مغربی ملکوں میں خالصتان کی بڑہتی حمایت پہ پریشانی
No image ٹورنٹو( کشیر رپورٹ) کینیڈا حکومت نے اپنے شہریوں کے لئے سیکورٹی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا کے شہری ہندوستان کے سفر کے دوران راجستان، پنجاب اور کشمیر کے دورے سے گریز ہیں اور خاص طورپر سرحد کے قریبی علاقوں سے دور رہیں کیونکہ ہندوستانی فوج نے سرحدی علاقوںمیں بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں نصاب کی ہوئی ہیں اور کینیڈین شہریوں کو دہشت گردوں، انتہا پسند وں کے حملوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے پہلے ہندوستانی حکومت نے کینیڈا میں مقیم ہندوستانی افراد کے نام سیکورٹی ایڈوائزری جار ی کی تھی۔
کینیڈا اور ہندوستان کے درمیان سفارتی سطح پہ کشیدگی بڑہتی جا رہی ہے کیونکہ کینیڈین حکومت کی طرف سے سکھوں کے ریفرنڈم کو جائز قرار دینے اور اس متعلق ہندوستانی حکومت کی درخواست مسترد کرنے پہ ہندوستانی حکومت پریشانی سے دوچار ہے کیونکہ مغربی ملکوں میں سکھوں کی آزاد ریاست خالصتان کے قیام کی حمایت میں اضافہ ہوتا جار ہاہے۔ہندوستانی حکومت کو یہ پریشانی بھی لاحق ہے کہ مغربی ملکوں کی حکومتوں کی طرف سے خالصتان کی حمایت میں اضافے سے ان ملکوں کی طرف سے کشمیر کی ہندوستان سے آزادی کی تحریک کی حمایت میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے اور کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادیں بھی موجود ہیں کہ جن میں کشمیر کے مسئلے کا حل ریفرنڈم کا انعقاد طے کیا گیا ہے۔ کینیڈا کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری 27 ستمبر کی دیررات کو جاری کی گئی ہے۔ جس میں ہندوستان کے کئی حصوں میں دہشت گردانہ حملے کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے سکھوں میں آزاد ریاست خالصتان کی حمایت میں تیزی سے اضافہ ہوتا جار ہا ہے اور سکھوں کی طرف سے خالصتان کے حق میں تحریک دن بدن شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ ہندوستانی حکومت نے سینکڑوں کی تعداد میں خالصتان تحریک کی حمایت کرنے والے والے سکھوں کو جیلوں میں قید کیا ہے اور ان کی رہائی کے لئے پنجاب میں سکھوں کی کئی بڑے بڑے مظاہرے ہو چکے ہیں۔
واپس کریں