دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
دریائے سندھ سے متعلق پاکستان کے سب بڑے ماحولیاتی منصوبے کا آغاز
No image اسلام آباد( کشیر رپورٹ) وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آج ، جمعہ کو پاکستان کے سب سے بڑے ماحولیاتی منصوبے "Living Indus Initiative" کا آغاز کر دیا ہے جو دریائے سندھ سے متعلق ہے ۔اقوام متحدہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ ماحولیاتی بحالی کے اس انتہائی بروقت اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں اور پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کی لئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 5 ہزار سال پرانی تہذیب، نایاب انڈس ڈولفن سمیت 818 پرندوں،مچھلیوں کا گھر دریائے سندھ %90 آبادی اور معیشت کا 3/4 حصہ اس سے منسلک ہے تقریبا %80 قابل کاشت زمینوں کے پانی کا ذریعہ ہمارے 10بڑے شہروں میں سے 9 دریائے سندھ کے 50 کلومیٹر کے اندر واقع ہیں۔یہ منصوبہ ماحولیاتی تبدیلی آب و ہوا اور پانی کا بحران تباہ شدہ ماحولیاتی نظام بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے پانی کے وسائل کا بے دریغ استعمال بڑھتی ہوئی آلودگی اور فضلہ ناقص منصوبہ بندی اور ناکافی تیاری برفانی جھیلوں کا پگھلنا مستقبل کے سیلاب کے خطرات پر قابو پانے میں مدد بھی فراہم کرے گا۔''لونگ انڈس ''کا مقصد پاکستان کی شاہ رگ دریائے سندھ کا تحفظ کرنا ہے جو ہمارے خوراک، روزگار، پانی اور زندگی کا ذریعہ ہے۔ دریائے سندھ اور اس سے منسلک ذریعہ معاش، حیاتیاتی تنوع اور آبادیوں کو محفوظ رکھنے کیلئے یہ منصوبہ بہت ہی ہمیت کا حامل ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہپاکستان میں 2025 تک پانی کی شدید قلت ہوگی، ہمیں پانی کے ذخائر کا تحفظ کرنا ہوگا اور اس کیلئے کل نہیں، ابھی اقدامات لینے ہونگے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے صوبوں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ دریا سندھ کا تحفظ کریں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹجک اقدامات کریں۔ صوبوں، پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر، ماہرین اور سول سوسائٹی کے ساتھ وسیع مشاورت کے نتیجے میں 25 ابتدائی اقدامات کی ایک فہرست بنائی گئی ہے جو دریا سندھ کی قدرتی، زمینی تحفظ اور بحالی کے لیے فطرت پر مبنی حل اور ماحولیاتی نظام پر مبنی موافقت کے طریقوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔
واپس کریں