دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
وزیر اعظم تنویر الیاس کی بھرپور تیاری، بھاری اخراجات کے باوجود عمران خان کے مظفر آباد جلسے میں بہت کم لوگ شریک ہوئے
No image مظفر آباد( کشیر رپورٹ) آزاد کشمیر حکومت کی گزشتہ کئی دنوں سے جاری بھرپور تیاریوں کے باوجود عمران خان کے مظفر آباد جلسے میں لوگ بہت کم تعداد میں شریک ہوئے،اپر اڈے میں واقع یونیورسٹی گرائونڈ آدھے سے زیادہ خالی رہا جبکہ وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس حکومت کے افراد اس جلسے کو '' تاریخ ساز'' جلسہ قرار دے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے اس جلسے کے لئے گزشتہ کئی دنوں سے بھر پور تیاریاں کر رہے تھے، اس کے لئے انہوں نے آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع کے دورے بھی کئے تا کہ وہاںسے لوگ اس جلسے میں شریک ہو سکیں، اس جلسے کے لئے پاکستان کی نجی ٹی وی چینلز پہ بڑی رقومات خرچ کرتے ہوئے وڈیو اشتہارات چلائے گئے اور جلسے والے دن اخبارات میں آزاد کشمیر کے محکمہ اطلاعات کی طرف سے جاری سرکاری اشتہارات بھی شائع کرائے گئے۔جلسے کے دن مظفر آباد میں سرکاری حکم پر تمام سکول ،کالجز بند رکھے گئے، یونیورسٹی کے امتحانات ملتوی کئے گئے اس کے باوجود کے یہ جلسہ شام کے اوقات میں ہونا تھا۔شیخ رشید احمد اور علی امین گنڈا پور سمیت پاکستان ' پی ٹی آئی ' کے کئی افراد جلسے سے ایک دن پہلے ہی مظفر آباد پہنچ گئے۔جلسے کے دن، جمعرات کو عمران خان ہیلی کاپٹر پہ مظفر آباد پہنچے جہاں ان کا وزیر اعظم تنویر الیاس اور قائمقام صدر چودھری انوار الحق نے ہیلی پیڈ پہ ان کا استقبال کیا۔جلسے کے بعد عمران خان نے وزیر اعظم کی طرف سے دیئے گئے ظہرانے میں شرکت کی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق جلسہ گاہ میں پانچ ہزار کرسیاں لگانے کا دعوی کیا گیا جبکہ جلسے میں دو ہزار نو سو کرسیاں لگی ہوئی تھیں۔ بڑے سٹیج کے سامنے تیس چالیس فٹ سے زیادہ جگہ خالی رکھی گئی اور لوگوں کو اس سے پیچھے رکھنے کے لئے ناقابل عبور خار دار تاروں کی باڑ نصب کی گئی۔ صحافیوں نے عمران خان کی تقریر کے دوران ڈرون کیمرے سے دکھایا کہ گرائونڈ آدھا سے زیادہ خالی تھا جبکہ کرسیوں کے درمیان بھی کافی جگہ خالی رکھی گئی تھی۔وزیر اعظم تنویر الیاس کے اہلکاروں نے سٹیج سے جو تصاویر بنا کر شیئر کیں اس میں ایسا زاویہ رکھا گیا کہ جلسہ گاہ لوگوں سے بھری ہوئی معلوم ہوتی تھی۔صحافیوں اور ایجنسیوں کے اہلکاران کے مطابق جلسے میں تقریبا پانچ ہزار افراد شریک تھے۔جلسے کے بعد صحافیوں نے جلسے میں لوگوں کی بہت کم تعداد بیان کی اور بتایا کہ ماضی میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے جلسوں میں یہ میدان لوگوں سے بھرا ہوتا تھا اور میدان سے باہر اور ارد گرد کی عمارتوں پہ بھی بڑی تعداد میں لوگ موجود ہوتے تھے۔
یوں آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی وزیر اعظم تنویر الیاس حکومت کی بھر پور تیاریوں، بڑی رقومات خرچ کئے جانے کے باوجود جلسے میں لوگوں کی بہت کم تعداد اور جلسے کی تقاریر کے حوالے سے بھی اس جلسے کو ناکام قرار دیا جا سکتا ہے اور یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ اہلیان مظفر آباد نے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کو مسترد کر دیا ہے۔
واپس کریں