دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان کی ہر ریاست میں مسلمانوں کو کوئی بھی کرائے پہ مکان، فلیٹ نہیں دیتا،صرف اس وجہ سے کہ وہ مسلمان ہے، ' ڈائوچ آف ویلے' کی رپورٹ
No image نئی دہلی( کشیر رپورٹ) ہندوستان کی ہر ریاست میں مسلمانوں کی کرائے کے گھر حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں کسی بھی آبادی میں صرف اس وجہ سے مکان کرائے پہ نہیں ملتا کہ وہ مسلمان ہیں اور اگر وہ مسلمان کشمیری بھی ہو تو مکان کا کرائے پہ ملنا مزید مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہو جاتا ہے۔ جرمنی کے نشریاتی ادارے '' دائو چ آف ویلے'' نے اس بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اپنے آبائی علاقے سے دور کسی دوسرے شہر میں ملازمت یا کاروبار کرنے والے مسلمانوں کو کوئی بھی صرف اس وجہ سے مکان ، فلیٹ کرائے پہ نہیں دیتا کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔رپورٹ میں ایک کشمیری مسلمان عبدالروئوف گنائی کا ذکر کیا گیا ہے جو ملازمت کی وجہ سے حیدر آباد گیا تو اسے مہینوں کوئی مکان کرائے پہ دینے کو تیار نہیں ہوا ،مکان مالک سب سے پہلے مذہب کے بارے میں معلوم کرتے اور اس کے نام سے ہی ظاہر ہو جاتا کہ وہ مسلمان ہے تو وہ صاف انکار کر دیتے۔ وہ مکان کرائے پہ دلانے والے ایجنٹ کے ساتھ کرائے کی جگہ تلاش کرنے کے لئے جگہ جگہ جاتے لیکن ان کا نام سنتے ہی انکار کر دیا جاتا۔عبدالروئوف گنائی نے بتایا کہ حیدر آباد میں بہت مشکلات کے بعد اس کی ملاقات چند کشمیری افراد سے ہو گئی جس سے اس کا رہائش کا مسئلہ حل ہوا تاہم وہ جگہ اس کے دفتر سے کافی دور تھی۔پھر کچھ عرصے بعد اس کا تبادلہ دہلی ہو گیا تو وہ مصیبت ایک بار پھر اس کے سامنے تھی کہ دہلی میں بھی اس کے مذہب کا علم ہوتے ہی مکان کرائے پہ دینے سے انکار کر دیا جاتا ہے۔وہ اتوار کا چھٹی کا پورا دن ایجنٹ کے ساتھ مکان کی تلاش میں گھومتے رہتے ہیں لیکن کوئی بھی انہیں مکان کرائے پہ دینے پہ آمادہ نہیں ہوتا کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔ عبدالروئوف گنائی نے مزید بتا یا کہ اس کا کشمیری ہونا اس حوالے سے مزید مشکلات کھڑی کر دیتا ہے۔ روئوف اس وقت ایک دوست کے ساتھ رہتا ہے لیکن وہ جگہ اس کے دفتر سے بہت دور ہے جس سے اسے بہت مشکلات کا سامنا ہے۔ روئوف مکان ڈھونڈ ڈھونڈ کر بری طرح تھک چکا ہے اور اب دفتر سے کئی دنوں کی چھتی لے کر واپس کشمیر جا رہا ہے تا کہ کشمیر میں کچھ دن آرام کر کے پھر تازہ دم ہو کر نئے سرے سے مکان کی تلاش شروع کر سکے جس کی امید نہ ہونے کے برابر ہے۔

واپس کریں