دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستان کو 1971میں پاکستان کے ساتھ جنگ کے وقت ہی آزاد کشمیر پر قبضہ کر لینا چاہئے تھا، ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ
No image نئی دہلی( کشیرر رپورٹ) ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان کو 1971کی پاکستان کے خلاف جنگ میں آزاد کشمیر پر قبضہ کر لینا چاہئے تھا،ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہماچل پردیش کے ہمیر پور ضلع کے نادون میں ہندوستانی فوج کے مختلف لڑائیوں میں مارے جانے والے فوجیوں کے خاندانوں کی ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس بات پہ افسوس ہے کہ ہندوستان نے1971میں آزاد کشمیر پر قبضہ کیوں نہیں کیا، یہ اقدام اسی وقت کر لینا چاہئے تھا۔
ہندوستانی وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان کو کووڈ کے دوران چین کے ساتھ شمالی سرحد پر کشیدگی کا سامنا کرنا پڑا۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان نے سرحد پار سے دہشت گردی کی کارروائیاں سوچی سمجھی پالیسی کے تحت کی گئیں، اوڑی اور پلوامہ حملوں کے بعد ہماری حکومت اور مسلح افواج نے 2016 کے سرجیکل اسٹرائیکس اور 2019 کے بالاکوٹ فضائی حملے کئے۔ ' بی جے پی' حکومت کے وزیر دفاع نے کہا کہ ہماچل پردیش ہندوستان اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم سرحدی ریاست ہے، سرحدی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ملک کی انٹیلی جنس اور مواصلات کی صلاحیت کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی اولین ترجیح دی گئی ہے، سرحدی علاقوں میں سیکڑوں کلومیٹر سڑکیں، پل اور سرنگیں بنائی گئی ہیں، ہماچل پردیش میں اٹل ٹنل میگا پروجیکٹوں میں سے ایک ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کے تمام حصوں کو متنازعہ خطہ قرار دیا گیا ہے جس کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ریاست کے عوام کی رائے سے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ریفرنڈم سے کیا جانا ہے۔ سلامتی کونسل نے یہ فیصلہ ہندوستان اور پاکستان کی رضامندی سے کیا تاہم بعد ازاں ہندوستان عالمی برادی سے کئے گئے اپنے عہد سے مکر گیا اور ریاست کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینے لگا۔ ہندوستانی زیر انتظام، مقبوضہ کشمیر میں 1988 ہندوستان سے آزادی، ریفرنڈم کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے کشمیریوں کی سیاسی اور عسکری مزاحمتی تحریک جاری ہے اور اس دوران ایک لاکھ سے زائد کشمیری ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہوئے جبکہ کشمیری آزادی پسند مزاحمت کاروں کے ہاتھوںمارے جانے والے ہندوستانی فورسز کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔اس وقت مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستان کی دس لاکھ فوج نہتے کشمیریوں کے خلاف حالت جنگ کی طرح کاروائیوں میں مصروف ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کے فوجی تشدد ہندوستانی حکومت کی عدلیہ کی مدد سے ظلم و جبر کی انسانی حقوق کی پامالیوں پر مبنی کاروائیاں جاری ہیں جن کا اظہار کئی عالمی رپورٹس میں بھی ہوا ہے۔
واپس کریں