دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
روس کی طرف سے گیس منقطع ہونے سے یورپ میں بجلی اور گیس کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، عوام کو شدید مشکلا ت کا سامنا
No image فرینکفرٹ( کشیرر رپورٹ) روس کی طرف سے سپلائی منقطع کرنے کی وجہ سے برطانیہ سمیت یورپ میں توانائی کا بحران کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔کئی یورپی ملکوں میں بجلی اور گیس کی شدید قلت کی وجہ سے تجارتی مراکز میں بجلی کا استعمال بہت کم رہ گیا ہے جبکہ بجلی اور گیس کی شدید قلت کی وجہ سے موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی گھروں کو گرم رکھنا یورپی حکومتوں کے لئے ایک بڑے مسئلے کے طور پر درپیش معاملہ ہے۔کئی یورپی ممالک میں بیکریوں میں تندور اور بھٹیاں بھی بند ہو چکی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کئی یورپی ممالک کی طرح جرمنی میں بھی توانائی کے بحران کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ - جیسے ہی یورپ توانائی کے بحران کی لپیٹ میں سردیوں کی طرف گامزن ہے، دفاتر میں سردی بڑھ رہی ہے۔ عمارتیں تاریک ہوتی جا رہی ہیں۔ نانبائی جو اپنے تندوروں کو گرم کرنے کے متحمل نہیں ہیں وہ ترک کرنے کی بات کر رہے ہیں، جبکہ پھلوں اور سبزیوں کے کاشتکاروں کو گرین ہاسز کو بیکار رہنے کا سامنا ہے۔غریب مشرقی یورپ میں، لوگ لکڑیاں جمع کر رہے ہیں، جب کہ امیر جرمنی میں، توانائی بچانے والے ہیٹ پمپ کے انتظار میں آدھا سال لگ سکتا ہے۔ اور کاروباربند ہونے کو پہنچ گئے ہیں۔
ہنگری کی برگر چین زنگ برگر کے بزنس ڈویلپمنٹ مینیجر رچرڈ کوواکس نے کہا کہ ہم لائٹس بند نہیں کر سکتے اور اپنے مہمانوں کو اندھیرے میں نہیں بٹھا سکتے۔ ریستوراں پہلے سے ہی ضرورت سے زیادہ گرلز چلاتے ہیں اور اسٹوریج میں لائٹس بند کرنے کے لیے موشن ڈیٹیکٹر استعمال کرتے ہیں، کچھ اسٹورز کو سال کے آغاز سے ہی بجلی کے بلوں میں 750 فیصد اضافے کا سامنا ہے۔لاگت زیادہ ہونے اور توانائی کی فراہمی میں تنگی کے ساتھ، یورپ امدادی پروگرام شروع کر رہا ہے ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا روس کی طرف سے گھروں کو گرم کرنے، کارخانے چلانے اور یوکرین پر حملہ کرنے سے پہلے کے دسویں حصے تک بجلی پیدا کرنے کے لیے درکار قدرتی گیس کو کم کرنے کے بعد حکومت کے مسلط کردہ راشن اور رولنگ بلیک آئوٹ سے بچنے کے لیے کافی ہو گا؟ ہالینڈ میں شہریوں کے علاوہ پھلوں اور سبزیوں کے کاشتکاروں کو بھی توانائی کی قلت کا مسئلہ درپیش ہے جو یورپ کے موسم سرما میں خوراک کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ہیں۔
واپس کریں