دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارتی وزیرخارجہ کی تقریر کے دوران کشمیریوں کااقوام متحدہ دفترکے سامنے احتجاجی مظاہرہ
No image نیویارک (کشیر رپورٹ)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیرخارجہ کے خطاب کے موقع پر نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ہزاروں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہندوستان اور نریندر مودی کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے گو مودی گو، مودی دہشت گرد، مودی کشمیریوں کا قاتل، انڈیا کشمیر سے نکل جا، اقوم متحدہ کشمیریوں کوحق خود ارادیت دے، ہم کیا چاہتے آزادی کے فلک شگاف نعرے لگائے، مظاہرین نے انہی نعروں پر مشتمل سلوگن، بینرز، پلے کارڈز اور پینا فلیکس اٹھا رکھے تھے۔اس مظاہرے میں امریکہ بھر سے کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد شریک تھی، مظاہرے میں خواتین کی بھی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرے سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے سب سے پرانے مسئلوں میں سے ہے اور جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر 2018اور2019میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے رپورٹ پیش کی تھی جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے ظلم و بربریت پر تفصیلا ذکر کیا گیا ہے لہذا اب وقت آ گیا ہے کہ کشمیریوں کو سفارتی محاذ پر مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرانے کے لئے بھرپور آواز اٹھانا ہو گی اور اس سلسلے میں انٹرنیشنل کمیونٹی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کروانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ہم آج یہاں اس مظاہرے میں اس لیے اکٹھے ہوئے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام سے اظہار یکجہتی کر سکیں اور آج ہم یہاں سے انہیں یقین دلاتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں۔ پوری دنیا میں آباد کشمیری ان کے حق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ آج ہم سب یہاں دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم، مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب مبذول کرانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں اور ہم اقوام عالم سے یہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرانے کے لئے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔ اسی طرح اقوام متحدہ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت بھی دے۔بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 اور 35اے کو ختم کر نے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارت کی نو لاکھ فوج نے مظالم کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں۔ اس غیر آئینی اقدام کی آڑ میں بھارت نے بیالیس لاکھ غیر ریاستی ہندوں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ اب وہ مقبوضہ کشمیر میں زیادہ دیر تک قابض نہیں رہ سکتا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کی نو لاکھ فوج سے نبرد آزما ہیں لیکن ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے، شہدا کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی اور انشا اللہ کشمیر بھارتی تسلط سے جلد آزاد ہو کر رہے گا۔
احتجاجی مظاہرے سے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری، مقبوضہ کشمیر کے رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی اور دیگر کشمیری رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹر ی جنرل کو مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر ایک تفصیلی یاداشت بھی پیش کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔ اسی طرح اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر سیر حاصل مباحثوں کا اہتمام کیا جائے ۔اقوام متحدہ جموں وکشمیر پر اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل عام رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے اقوام متحدہ کا لیگل آفیئرز کا ادارہ کالے قوانین ختم کرانے کے لئے اپنا رول ادا کرے۔ اسی طرح اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنرکو ہدایت کرے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم پر انکوائری کمیشن بنا کر رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پیش کرے۔
واپس کریں