دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی میڈیا میں عمران خان کی طرف سے ہندوستانی وزیر اعظم مودی کی تعریف کی بھر پور تشہیر
No image اسلام آباد کشیر رپورٹ) ہندوستانی میڈیا میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے اس بیان کی بھرپور طور پر تشہیر اور پذیرائی کی جار ہی ہے کہ جس میں عمران خان نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی بھر پور انداز میں تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی ہندوستان سے باہر کوئی جائیداد نہیں ہے۔ ہندوستان میڈیا نے کہا ہے کہ
'' پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد بھی بھارت کی پالیسیوں اور وزیراعظم نریندر مودی کے مداح بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر وزیراعظم نریندر مودی کی زبردست تعریف کی ہے۔ عمران نے کہا کہ پاکستان کے لیڈروں کو بھارتی وزیراعظم سے سیکھ لینی چاہیے۔ انہوں نے بدعنوانی کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ(این) کے سپریمو نواز شریف سے موازنہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کی۔عمران خان کی جلسے سے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ نواز شریف کی پاکستان سے باہر دیگر ممالک میں موجود جائیدادوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ویڈیو میں عمران خان نے نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے علاوہ دنیا میں کسی اور لیڈر کے پاس اربوں کی دولت نہیں ہے۔ مجھے ایسے ملک کے بارے میں بتائیں جس کے وزیراعظم یا لیڈر کے ملک سے باہر اربوں کے اثاثے ہوں۔ ہمارے پڑوسی ملک میں بھی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندوستان سے باہر کتنی جائیداد ہے؟ عمران خان نے کہا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ نواز شریف کی بیرون ملک کتنی دولت ہے''۔
ہندوستانی میڈیا میں اس حوالے سے مزید لکھا گیا ہے کہ
''یہ پہلا موقع نہیں جب عمران خان نے کھل کر بھارت اور وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کی تعریف کی ہو۔ عمران خان نے مغربی ممالک کے اعتراضات کے باوجود روس سے سستا تیل خریدنے پر بھارت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کی۔ اپنے ملک کی شہباز شریف حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ امریکہ کا دوست ہونے کے باوجود بھارت اپنے ملک کے مفاد میں روس سے سستا تیل خرید رہا ہے۔ وہیں حکومت پاکستان بغیر سر کے مرغی کی طرح ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔اس سے قبل اپریل میں بھی عمران خان نے بھارت کی بھرپور تعریف کی تھی۔ عمران خان نے کہا تھا کہ بھارت ایک بے لوث ملک ہے۔ کوئی سپر پاور اسے یہ حکم نہیں دے سکتی کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔ اپنے ملک کی بدقسمتی پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ بھارت اور پاکستان نے مل کر آزادی حاصل کی لیکن بھارت ترقی کرتے ہوئے کہاں سے کہاں تک ترقی کر کے پہنچ گیا۔ جبکہ پاکستان کو ہمیشہ ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے پھینک دیا گیا''۔
واپس کریں