دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی حکومت کا متعدد ریاستوں میں دہشت گردی کے الزام میں مسلم تنظیم پاپولر فرنٹ کے خلاف گرفتاریوں کا خصوصی آپریشن، ایک سو سے زائد مسلمان گرفتار
No image نئی دہلی ( کشیر رپورٹ)ہندوستان کی وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں قائم ' بی جے پی ' حکومت نے ہندوستان کی ایک بڑی اقلیت مسلمانوں کے خلاف مختلف حوالوں سے انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اب ہندوستانی حکومت نے نام نہاد دہشت گردی کے الزامات میں مسلمانوں کے خلاف گرفتاریوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کرتے ہوئے باقاعدہ ایک مہم کے تحت ایک سو سے زائد مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔جبکہ مسلم حلقوں کے مطابق کئی سو مسلمان گرفتار کئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل اور امریکہ کی مذہبی آزادیوں کی عالمی صورتحال کے بارے میں سرکاری ادارے نے ہندوستان میں حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم کے بارے میں کئی رپورٹس شائع کی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کی تنظیم 'پاپولر فرنٹ آف انڈیا' (پی ایف آئی) پر دہشت گردی کے الزامات عائد کرتے ہوئے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔بھارت کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ادارے 'انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے ہندوستان کی 11 ریاستوں میں مسلمان تنظیموں کے سرکردہ رہنمائوں کے گھروں میں چھاپوں کے دوران کم از کم 106 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ہندوستانی حکومت نے مسلمانوں کی ایک سیاسی و سماجی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر دہشت گردی کا الزام عائید کرتے ہوئے اس تنظیم کے صدر سمیت مختلف عہدیداروں اور دیگر مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔گرفتاریوں کی یہ کاروائی بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایک بجے شروع ہوئی اور صبح پانچ بجے تک جاری رہی۔ اس میں سرکاری ایجنسیوں کے اعلی عہدے داروں سمیت 200 اہلکاروں نے حصہ لیا۔ہندوستانی حکام نے ان چھاپوں کے دوران 150 موبائل فونز، 50 لیپ ٹاپ اور مبینہ قابل اعتراض دستاویزات ضبط کئے جانے کا دعوی کیا ہے۔مسلمانوں کے خلاف اس کارروائی کے لیے چھ کنٹرول رومز بنائے گئے تھے اور وزارتِ داخلہ اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اس کی نگرانی کر رہی تھیں۔ نئی دہلی میں این آئی اے کے صدر دفتر پر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ پی ایف آئی کے بعض رہنمائوں اور کارکنوں کو دہلی لایا جا رہا ہے۔یہ چھاپے کیرالہ، کرناٹک، آندھرا پردیش، آسام، دہلی، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، راجستھان، تمل ناڈو، اترپردیش اور پڈو چیری میں مارے گئے اور س موقع پر پولیس سمیت سیکورٹی فورسز کا استعمال بھی کیا گیا۔ این آئی اے نے ان چھاپوں کو ہندوستان میں اب تک کی سب سے بڑی تحقیقاتی کارروائی قرار دیا ہے۔
مسلمانوں نے ان چھاپو ں اور گرفتاریوں کے خلاف چنئی، بنگلور اور دیگر مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے جن میں ان چھاپوں اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی حکومت مخالفانہ آوازوں کو دبانے کے لئے سیکورٹی ایجنسیوں کو مسلمانوں کے خلاف ظالمانہ طور پر استعمال کرتے ہوئے جبر کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے۔ہندوستان کی جنوبی چار ریاستوں میںپاپولر فرنٹ آف انڈیا کو مسلمانوں میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہے اور ان ریاستوں میں اس کے عوامی جلسوں میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں۔

واپس کریں