دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ عالمی عدالت انصاف کو بھجوا دی
No image سرینگر۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں قائم انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں اپنی رپورٹ ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف کو بھجوادی ہے ۔رپورٹ کے مطابق بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں 1989سے 7ستمبر2020تک تقریبا ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیاگیا ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اس عرصے کے دوران مقبوضہ علاقے میں 95ہزار670کشمیریوں کو شہید کیا گیا جن میں سے 7ہزار146کو حراست کے دوران شہید کیا گیا۔ اس دوران ایک لاکھ 60 ہزار 983 شہریوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ ایک لاکھ 10ہزار 355 عمارتوں کو تباہ کیاگیا ۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں گزشتہ 32برس میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل کے باعث 22 ہزار 918 خواتین بیوہ جبکہ ایک لاکھ 7ہزار 798 بچے یتیم ہوئے۔رپورٹ میں کشمیری خواتین کی بے حرمتی کے بارے میں کہاگیا ہے کہ اس عرصے کے دوران مجموعی طورپر 11ہزار219 خواتین کی بے حرمتی یا اجتماعی عصمت دری کی گئی ۔ رپورٹ میں گزشتہ سال 5اگست کو بھارت کی طرف سے دفعہ 370اور35Aکی منسوخی کے بعد سے انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں علیحدہ سے تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔
رواں سال جولائی میں چار کشمیریوں کو حراست کے دوران شہید کیا گیا جن میں تین کشمیری مزدوروں کو شوپیان کے علاقے امشی پورہ میں جعلی مقابلے میں شہید کیاگیا ۔ سوپورسے تعلق رکھنے والے ایک دکان دار کو جولائی میں حراست میں شہید کیاگیا ۔ انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس نے عالمی برادری ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور عالمی عدالت انصاف سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سخت نوٹس لیں اوربھارت پر دبا ڈالیں کہ وہ ان میں ملوث اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لائے ۔
واپس کریں