دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان موجودہ حالات کا زیادہ دیر متحمل نہیں ہو سکتا، نواز شریف سے فضل الرحمان کا رابطہ ۔ ضرورت پڑنے پر استعفے میں دیر نہ ہو گی،شہباز شریف
No image اسلام آباد(کشیر ویب رپورٹ) مسلم لیگ(ن) کے سربراہ محمد نواز شریف سے مولانا فضل الرحمان نے ٹیلی فون پر اہم امور پر گفتگو کی ہے جبکہ مسلم لیگ(ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر حکومت کے خلاف سخت اقدامات بھی کئے جائیں گے۔میڈیا اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ( ن) کے قائد نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ، اس دوران دونوں رہنمائوں نے سیاسی صورت حال اور حکومت مخالف تحریک پر تبادلہ خیال کیا۔جے یو آئی کے رہنما مولانا امجد خان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو میں اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے بعدکی صورت حال اور اپوزیشن تحریک کے ایکشن پلان پر مشاورت کی۔ دونوں رہنمائوں نے اپوزیشن کے نئے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی سربراہی اور اسمبلیوں سے استعفوں کے لیے کمیٹی کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
مولانا امجد خان نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف کے درمیان اپوزیشن جماعتوں کے نئے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کی سربراہی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اسمبلیوں سے استعفوں کے لیے کمیٹی کے قیام پر بھی مشاورت کی گئی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے دوران گفتگو کہا کہ' اے پی سی' کے فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے، عوام اپوزیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان موجودہ حالات کا زیادہ دیر تک متحمل نہیں ہوسکتا، ملک کا مستقبل حقیقی جمہوریت اور آئین پر عمل درآمد میں ہے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف سے ٹیلیفونک بات چیت کے بعد مولانا فضل الرحمن نے پارٹی کے اہم مشاورتی اجلاس کی صدارت کی اور انہیں بلاول بھٹو سے ملاقات اور محمد نواز شریف سے گفتگو پر اعتماد میں لیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی دونوں تیار ہیں،جب وقت آیا تو اسمبلیوں سے مستعفی ہونے میں دیر نہیں لگائیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ عمران خان انہیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس بات پہ تمام سیاسی جماعتوں کا تفاق ہے کہ آئندہ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں۔شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن میں کسی بھی جانب سے مداخلت نہ ہو، اس ایجنڈے کی تکمیل تک نئے الیکشن نہیں ہونے چاہیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت پارلیمان کے ذریعے تبدیل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی تقریر میں محاذ آرائی کی کوئی بات نہیں تھی، ن لیگ کے قائد نے آئندہ کے پاکستان کے لیے اپنی تجاویز دیں، جن پر غور کیا جانا چاہیے۔شہباز شریف نے کہا کہ مفاہمت ان کا نظریہ ہے مگر مفاہمت سے کبھی کوئی فائدہ نہیں لیا۔صحافیو ں سے گفتگو کے موقع پر خواجہ محمد آصف ،احسن اقبال اور رانا ثنا ء اللہ بھی موجود تھے۔

واپس کریں